Monday 8 August 2011

[~>VU-P!nD!<~] غیبت کیا ہے ؟


غیبت کیا ہے ؟


کسی کو غائبانہ طور پر بُرا کہنا یا پیٹھ پیچھے اس کا کوئی عیب بیان کرنا یہی غیبت ہے۔ چنانچہ ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ کرام علیہم الرضوان سے فرمایا کہ تم لوگ جانتے ہو کہ غیبت کیا ہے صحابہ کرام علیہم الرضوان نے عرض کی اللہ عزوجل اور اس کا رسول صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتا ہے حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تمہارے اپنے بھائی کی ان باتوں کو بیان کرنا جن کو وہ ناپسند سمجھتا ہے یہی غیبت ہے تو صحابہ کرام علیہم الرضوان نے عرض کی یارسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم اگر میرے اس دینی بھائی میں واقعی وہ باتیں موجود ہوں تو کیا ان باتوں کا ذکر کرنا بھی غیبت کہلائے گا ؟ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا اگر اس کے اندر وہ باتیں واقعی ہوں گی جبھی تو تم اس کی غیبت کرنے والے کہلاؤ گے اور اگر اس میں وہ باتیں نہ ہوں اور تم اپنی طرف سے گھڑ کر کہو گے جب تو تم اس پر بہتان لگانے والے ہو جاؤ گے جو ایک دوسرا گناہ کبیرہ ہے جس کا کرنے والا دوزخ کا ایندھن بنے گا۔ (مشکوٰۃ باب حفظ اللسان ص412) 
______________________________​_________________ _

سرکار دو عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کا یہ بھی ارشاد ہے کہ
______________________________​_________________ _
معراج کی رات میں نے کچھ لوگوں کو اس حال میں دیکھا کہ وہ جہنم میں اپنے ناخنوں سے اپنے چہروں کو کھرچ کھرچ کر نوچ رہے تھے میں نے جبرائیل علیہ السلام سے پوچھا کہ یہ کون لوگ ہیں ؟ تو انہوں نے بتایا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو دنیا میں لوگوں کی غیبت اور آبروریزی کیا کرتے تھے۔
______________________________​_________________ _
(احیاء العلوم) یاد رکھئے ؟؟ کہ پیٹھ پیچھے کسی آدمی کی ان باتوں کو بیان کرنا جن کو وہ پسند نہیں کرتا یہ غیبت ہے خواہ اس کا کوئی ظاہری عیب ہو یا باطنی۔ اس کا پیدائشی عیب ہو یا اس کا اپنا پیدا کردہ ہو۔ اس کے بدن، اس کے کپڑوں اس کے خاندان و نسب اس کے اقوال و افعال، چال ڈھال، اس کی بول چال غرض کسی عیب کو بھی بیان کرنا یا طعنہ مارنا پہ سب عیب ہی میں داخل ہے لٰہذا اس غیبت کے گناہ سے ہر مسلمان مردو عورت کو بچنا اشد ضروری ہے قرآن مجید میں اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے فرمایا۔ 
______________________________​_________________ _
اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو کیا تم میں کوئی یہ پسند کرے گا کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے (تو یہ تمہیں گوارا نہ ہوگا) (حجرات) مطلب یہ ہے کہ غیبت اس قدر گناہ اور گھناؤنا گناہ ہے جیسے اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھانا تو جس طرح تم ہرگز ہرگز کبھی یہ گوارا نہیں کر سکتے کہ اپنے مرے ہوئے بھائی کی لاش کا گوشت کاٹ کاٹ کر کھاؤ اسی طرح ہرگز کبھی کسی کی غیبت مت کیا کرو۔

--





MAYUS WO HOTA HY Jo "ALLAH" Pe "Yaqeen" Nhin Rkhta. Aur MEHROOM WO HOTA HY Jo "ALLAH" Ki Di Hui Be Shumar Neimaton Ka Shukar Ada Nhin Krta.




--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "vupindi" group.
To post to this group, send email to vupindi@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
vupindi+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vupindi?hl=en

No comments:

Post a Comment