Thursday 28 July 2011

[~>VU-P!nD!<~] کاش



کاش

کاش کہ تم دیکھ سکتے

ٹوٹے ہوئے دل کو

بہتے ہوئے آنسووں کو

اس ادھورے موسم کو

کاش تم پڑھ سکتے

میرے ہاتھوں کی لکیروں کو

خوابوں کی تعبیروں کو

دل کے افسانوں کو

کاش کہ تم سمجھ سکتے

میرے لفظوں کی گہرائی کو

ہونٹوں کی سچائی کو

محفل کی تنہائی کو

کاش تم جوڑ سکتے

اس دل کو

اس وعدے کو

لیکن یہ سوچ کر

خاموش ہوجاتا ہوں

کاش تم جان سکتے

اس عشق کو

کاش جی لیتے اگر عشق نہ کرتے


--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "vupindi" group.
To post to this group, send email to vupindi@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
vupindi+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vupindi?hl=en

No comments:

Post a Comment