Thursday, 11 August 2011

[~>VU-P!nD!<~] kash hamara bhee hota asay hukmran



 



اس طرح کے ہوتے ہیں

اصلی حکمران

اے تاریخ، لکھ لے یہ سب کچھ

عین اُس وقت جب کہ عرب و عجم کے حکمران لہو و لعب میں غرق،

خیانتوں کے مرتکب اور اپنے  فرائض سے بے خبر تھے،

اس دھرتی پر ایسے حکمران بھی تھے جو دورِ عمر کی تاریخ  کو دہرا رہے تھے۔

1.JPG

 ظہر کی نماز کے بعد وزیروں کے ساتھ ایک میٹنگ

************************

 

اللہ اللہ ، تمہاری یہ انکساری اور تواضع

  جن راستوں پر تم چلتے ہو، وہ راستے عرب و عجم کے حکمرانوں سے پوشیدہ ہیں کیا؟

اے فلسطین کی شرعی قیادت! تمہارے وزیر صیہونی جیلوں میں،

تمہیں قتل کرنے کی آئے دن کی کوششیں ، تمہارے کئی وزیر شہادت  کے مرتبہ پر فائز،

تم  خود شہادت کے متمنی، تم  چلتے پھرتے غازی،

تم سوتے جاگتے اُٹھتے بیٹھتے صیہونیت اور صیہونیوں کی کٹھ پتلیوں کے نشانوں پر،

اغیار اور اغیار کے آلہ کار تمہارے خون کے پیاسے، پھر بھی تم اتنے نڈر؟

میں  اللہ کی قسم کھا کر کہہ سکتا ہوں کہ تمہاری قیادت نے کبھی بھی چٹائیوں پر بیٹھنے میں عارمحسوس  نہیں کی تھی!

اور تمہارے دل اُن سے جڑے ہوئے جن کے دل اللہ سے جڑے ہوئے تھے، قیامت تک کا ساتھ!

2.JPG

اے اللہ، اپنے ان عاجز اور منکسرمزاج بندوں کو  فتح اور نصرت سے نواز دے یا رب!

************************

3.JPG

تِلْكَ الدَّارُ الْآخِرَةُ نَجْعَلُهَا لِلَّذِينَ لَا يُرِيدُونَ

عُلُوًّا فِي الْأَرْضِ وَلَا فَسَادًا وَالْعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِينَ (القصص83)

(یہ) وہ آخرت کا گھر ہے جسے ہم نے ایسے لوگوں کے لئے بنایا ہے جو نہ (تو) زمین میں سرکشی و تکبر چاہتے ہیں

اور نہ فساد انگیزی، اور نیک انجام پرہیزگاروں کے لئے ہے

یا اللہ، یہ کس قسم کے لیڈر ہیں، ٹھٹھرتی سردی میں فٹ پاٹھ پر بیٹھ کر اپنے ساتھیوں کا انتظار کرتے ہوئے۔

************************

4.JPG

ہم نے تو  نہ دیکھا  اور نہ ہی  کبھی  یہ سنا تھا   کہ کوئی وزیرِ اعظم جھاڑو  اُٹھائے سڑکوں پر صفائیاں کرتا تھا۔

جب بھی دیکھا یا  سنا  تو یہی کہ قیادتیں ہاتھوں میں قینچی اُٹھائے صرف لال ربن کاٹا کرتی تھیں۔

سارے اچھے رواج تم ہی ڈالو گے کیا؟

************************

5.JPG

شہیدوں اور صیہونی قید میں  پابندِ سلال خاندانوں کے بچوں کو اپنے ہاتھوں سے کھلاتے ہوئے۔

************************

6.JPG

مشائخ اور علماء کرام کی عزت تیرا وطیرہ رہا ہے۔

************************

7.JPG 

  اللہ اکبر، اے اللہ اسلام کو فتح و نصرت سے نواز دے۔

میں گواہ ہوں کہ تو نے غزہ میں لشکر کی بنادیں ڈالی تھیں۔

ایسے لشکر، جو تیرے پیچھے سمندر میں کود جائیں گے،

اگر تو پہاڑ پر چڑھے گا تو تیرے شانہ بہ شانہ ہونگے۔

وزیرِ اعظم صاحب، سوٹ تو تبدیل کر لیتے یہ جفا کشی کرتے ہوئے!!!

************************

8.JPG

9.JPG

 آپ بچوں سے پیار کرتے تھے تو بچے بھی آپ سے محبت کرتے تھے ۔

************************

10.JPG
 اے انوکھے وزیرِ اعظم صاحب، آپ نے تو سچ کر دکھایا کہ حکمران کی جگہ تو اپنی رعایا اور عوام میں ہوتی ہے۔

************************

11.JPG

کوئی بھی تو ایسا  عوامی کھانا  نہیں ہے جس پر فخر کیا جائے!

لوبیا، چنوں کا ملیدہ، ماش کے پکوڑے، یہی ہے ناں عوامی کھانا؟

تو نے وہی کھایا جو تیری رعایا اور عوام نے کھایا۔

تیرے جیسے اور وزیرِ اعظم تو پورے بکرے پر بھی راضی نہ ہوتے ہوں شاید؟

نہ تیرا منصب اس میں رکاوٹ بنا  ہے اور نہ ہی تیرا سوٹ بوٹ۔

اے تاریخ لکھ لے یہ سب کچھ۔

آنے والی نسلوں کو تو نے بتانا ہے کہ جب اسی کرہ ارض پر ہمارے حکمرانوں جیسے لوگ تھے،

عین اُسی وقت یہ فقیر منش  انسان بھی حاکم ہوا کرتا تھا۔

************************

12.JPG
 
جب وزیرِ اعظم جناب اسماعیل ھنیہ نے قطر کا دورہ کیا  

تو لوگوں کے دلوں میں ان کیلئے محبت کا اندازہ لگانا مشکل نہیں تھا۔

************************

13.JPG

وزیرِ اعظم جناب اسماعیل ھنیہ  صاحب حرم شریف میں حاضری دیتے ہوئے۔

************************

14.JPG

16.JPG

یہ مسلم حکمران مسلمانوں کی نماز کیلئے امامت کراتا ہے،

قرآن شریف کی احکامات کے مطابق تلاوت ہو یا کہ  خطبہ دینا ہو، وہ  ہر معاملے میں ممتاز ہے۔

************************

17.JPG

کیا آپ کسی ایسے حکمران  کو جانتے ہیں  جو اذان کی آواز سنے تو اپنی ملاقات

پر آئے ہوئے وفد کی نماز کیلئے امامت کرے؟

جی ہاں ! اس تصویر میں وزیرِ اعظم صاحب ترکی سے آئے وفد کی اپنے آفس میں امامت کرا رہے ہیں۔

یہی نہیں، ہر نماز کے اوقات میں انکے دفتر میں ہر قسم کا کام موقوف کر دیا جاتا ہے۔

************************

جب کبھی کسی ساتھی کی شہادت  کی خبر آتی ہے،

اندرونی و  بیرونی محاصرے  کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے

یا  حکومت چلانے میں دشواری پیدا کی جاتی ہےتو درد  بڑھ جاتے ہیں۔

18.JPG

بات اگر عوام کے دکھ درد کی ہو یا ذمہ داریوں کا احساس،

جذبات آنسوؤں کا روپ بھی دھار لیتے ہیں۔

************************

ہزار تصویروں کی ایک تصویر ، اسماعیل ہنیہ صاحب ایک معمر خاتون کے آنسو پونچھتے ہوئے،

صیہونی فوجیوں نے اس عورت کا مکان مسمار کر دیا تھا۔

19.JPG

یا اللہ، کیسا عظیم حکمران ہے یہ!!!

اور کتنی محبت ہے اس کے دل میں اپنی رعایا کیلئے!!!

************************

20.JPG

وزیرِ اعظم صاحب اپنے دفتر میں بھی وہی  دال ہی کھاتے ہیں

جو ان کی عوام کے کسی غریب شخص کے گھر میں پکتی ہے۔

************************

21.JPG

سنت پر پابندی تو ہر حال میں کی جائے گی۔

اسماعیل ہنیہ صاحب ایک نو مولود کے کان میں اذان دیتے ہوئے۔

************************

22.JPG

غزہ پر ظالموں کے محاصرے میں باہر نکل کر عوام سے یک جہتی کا اظہار ،

ایک ضعیف عورت سے اسکا حال احوال پوچھتے اور تسلی دیتے ہوئے۔

************************

23.JPG

غزہ پر محاصرے  کے دوران

بچوں سے ہنسی مذاق کر کے ان کے چہروں پر مسکراہٹ  لاتے ہوئے۔

************************

سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسالم کے ارشاد کے مطابق کہ

تم میں سے ہر شخص ذمہ دار ہے اور اور ہر شخص سے اس کی ذمہ داریوں  کا جواب لیا جائے گا ۔

اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی اقتداء کرتے ہوئے ، جو راتوں کو اُٹھ کر عوام کی خبر گیری کیا کرتے تھے۔

وزیرِ اعظم صاحب ایک غریب اور نادار خاندان  کے گھر پر افطاری کیلئے تشریف لے گئے۔

24.JPG

 

25.JPG

 

26.JPG

 

27.JPG

************************

   اور تو  اور، ایک ایسے شخص نے بھی وزیرِ اعظم صاحب کو دعوت دے ڈالی

جسکا گھر 20 مربع میٹر سے بھی چھوٹا تھا۔

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/39.jpg

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/40.jpg

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/41.jpg

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/44.jpg

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/45.jpg

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/46.jpg

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/47.jpg

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/38.jpg

************************

مدینہ رفحہ کی مسجد بلال بن رباح کے امام صاحب کی دعوت پر تشریف لے گئے،

نہ صرف یہ کہ نماز تراویح کی امامت کی، بلکہ بعد میں ایک خطبہ بھی دیا،

کیوں نہ جاتے، آخر یہ مسجد اس سال 40 حفاظ کا تحفہ جو پیش کرنے جا رہی ہےناں۔

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/08.jpg

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/03.jpg

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/00.jpg

 

 http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/01.jpg

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/06.jpg

 

************************

جی ہاں، کفایت شعاری کی مہمیں ہمارے ہاں بھی خوب چلتی ہیں،

درونِ خانہ کون جانتا ہے کیا  کفایت ہوتی ہے۔

مگر اس وزیرِ اعظم صاحب کی تو کوئی چیز چھپی ہوئی نہیں ہے نا!

ملاحظہ فرمائیے وزیرِ اعظم ہاؤس!

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/14.jpg

 

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/31.jpg

 

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/36.jpg

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/32.jpg

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/35.jpg

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/33.jpg

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/16.jpg

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/27.jpg

 

http://i1202.photobucket.com/albums/bb367/hajisahb1/ismaeel%20hania/29.jpg

 

اے اباالعبد، اللہ تیری حفاظت فرمائے،

تیری سیرت تو گلاب کے پھولوں سے بھی زیادہ مہک رکھتی ہے،

مگر میری آنکھوں سے یہ آنسو کیوں نکل آئے ہیں

یہ چھوٹا سا  نذرانہ عقیدت ہے  میری طرف سے، خراجِ تحسین ہے تیری عظمت کو۔

یا اللہ اپنے اس بندے کو عمرِ مدید عطا فرما،

اے اللہ،غزہ کو ظالموں کے محاصرے سے آزادی دے یا رب!

************************

حسبِ سابق یہ مضمون بھی عربی سے  اردو میں ترجمہ کرکے آپکی خدمت میں پیش کیا ہے، آپکی دعاوں کا طالب ہوں۔ محمد سلیم/شانتو-چائنا

 






--

   



--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "vupindi" group.
To post to this group, send email to vupindi@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
vupindi+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vupindi?hl=en

No comments:

Post a Comment