بدلہ نہ اپنے آپ کو جو تھے وہی رہے
ملتے رہے سبھی سے مگر اجنبی رہے
دنیا نہ جیت پاؤ تو ہارو نہ خود کو تم
تھوڑی بہت تو ذہن میں ناراضگی رہے
اپنی طرح سبھی کو کسی کی تلاش تھی
ہم جس کے بھی قریب رہے دور ہی رہے
گزرو جو باغ سے تو دعا مانگتے چلو
جس پہ کھلے ہیں پھول وہ ڈالی ہری رہے
ملتے رہے سبھی سے مگر اجنبی رہے
دنیا نہ جیت پاؤ تو ہارو نہ خود کو تم
تھوڑی بہت تو ذہن میں ناراضگی رہے
اپنی طرح سبھی کو کسی کی تلاش تھی
ہم جس کے بھی قریب رہے دور ہی رہے
گزرو جو باغ سے تو دعا مانگتے چلو
جس پہ کھلے ہیں پھول وہ ڈالی ہری رہے
--
--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "vupindi" group.
To post to this group, send email to vupindi@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
vupindi+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vupindi?hl=en
No comments:
Post a Comment